ayat-image

شعبہ جات

جامعہ کے تعلیمی

شعبہ جات

(۱)   ناظرہ قرآن کریم

اہل اسلام کی دنیوی واخروی کامیابی قرآن سے تعلق میں ہے ،اسی لیے ہر دور میں امت کے بہی خواہوں نے امت کارشتہ قرآن سے جوڑے رکھنے کی کوشش کی ہے ،انہیں یہ بات باور کراتی ہے کہ قرآن ہر نئی نسل کی بنیادی تعلیم کی اہمیت رکھنے والے حضرات اپنے نونہال بچوں کی ابتدائی تعلیم میں انہیں قرآن کریم پڑھانے کی بھی فکر کرتے ہیں ،اوریہ بات بھی یقینی ہے کہ بچپن ہی سے قرآن سے تعلق بچوں کے ہ یں ،اوریہ بات بھی یقینی ہے کہ بچپن ہی سے قرآن سے تعلق بچوں کے اندر ذہنی ،فکری اورعملی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے ساتھ ان کے قلوب میں تعلق الہٰی اوردینی جذبہ کی بیداری کاجزء لازم ہے اورویسے بھی ہر تعلیم کا آغاز اوراس کی پہلی سیڑھی ناظرہ قرآن کریم ہی ہے ۔ اس ہی وجہ سے شعبہ ناظرہ اپنی نوعیت کاایک اہم شعبہ ہے بفضل خداوندی جامعہ الہٰیہ میںیہ شعبہ روزاول آنے والے طلبہ کو پہلے قائد ہ اورپھر ناظرہ قرآن کریم کی تعلیم دیتاہے اوراس تعلیمی دورانیہ میں ہی اساتذہ کرام طلبہ کو قرآن کریم کے ساتھ ساتھ بنیادی عقائد اورضروری احکام خصوصاً وضو وطہارت اورنماز کے متعلق مسائل سے آگاہ کرے ہیں ۔بفضلہ تعالیٰ جامعہ الہٰیّہ اوراس کی شاخ (اقرأروضۃ الالہٰیّہ ) میں اس سال تقریبا300سے زائد طلبائے کرام تعلیم حاصل کررہے ہیں اوراس شعبہ میں تقریباً6قرأکرام ان طلبہ کو قرآن کریم کی تعلیم سے آراستہ کرنے میں مصروفِ عمل ہیں ۔تاحال تقریباً 600سے زائد طلبہ جامعہ سے ناظرہ قرآن کریم کی تکمیل کر کے قرآن کے نور سے اپنے قلوب کو منورکرچکے ہیں۔

  • شعبہ ناظرہ قرآن کریم کے ایک طالب علم کاماہانہ خرچہ 1000
  • شعبہ ناظرہ قرآن کریم کے ایک طالب علم کاسالانہ خرچہ 12000
  • ایک طالب علم کے ناظرہ قرآن کریم کی تکمیل کاخرچہ (دورانیہ دوسال) 24000
(۲)   شعبۂ حفظ القرآن الکریم

اللہ تعالیٰ کے کلام سے تعلق رکھنے والی چیز خواہ وہ ناظرہ ہویاحفظ ،تجوید ہویاتفسیر بڑی معزز ومکر م چیز ہے ۔قرآن کریم کے بارے میں حدیث شریف میں مذکورہ ہے کہ :تبرک بالقرآن فانہ کلام اللہ وخرج منہ
ترجمہ :قرآن کریم سے برکت حاصل کرواس لیے کہ یہ اللہ کاکلام ہے اوراس سے صادر ہوا۔ قرآن کریم ایک انقلابی کتاب ہے جو دلوں کو بدل دیتی ہے ،روح کے اندرتبدیلی رونماکردیتی ہے اسی وجہ سے جب یہ کلام رب العالمین کسی انسان(خواہ مرد ہویاعورت ) ہرایک کے سینے میں محفوظ ہوجائے تویہ قرآن کریم کاحافظ بننااس طالب علم کے لیے عظیم سعادت ہے بلکہ اس کے اہل وعیال اورخاندان کے افراد کے لیے بھی باعثِ نجات ہے ۔جس کی واضح دلیل گاہے بہ گاہے احادیثِ رسول اللہﷺ کے ضمن میں مذکورنظرآتی ہے ۔
حدیث پاک میں ہے کہ:
حافظ قرآن کو حق دیاجائے گاکہ اپنے عزیزوں میں سے دس افراد کی شفاعت کرکے جنت میں داخل کروائے گا۔
اب غور کیاجائے تو معلوم ہوگاکہ کسی کو شفاعت کاحق دیاجانابڑی عزت وعظمت کی بات ہے اوراسی طرح یہ بات بھی واضح طور پر معلوم ہورہی ہے کہ خود حافظ قرآن اپنے سینے میں قرآن کریم محفوظ کرنے کی برکت سے بخشاجاچکاہوگاکیوں کہ اسی وجہ سے تو دوسروں کی بخشش کی سفارش کاحق اس کو دیاجارہاہے ۔
خلاصہ کلام یہ کہ حفظِ قرآن کریم کرنااورکروانا اس کی درسگاہوں کو آبادرکھنا ایک امرضروری اورآخرت میں نجات کابہترین ذریعہ ہے ۔اسی غرض سے جامعہ الہٰیہ نے بھی اپنے ادارے میں روزِ اوّل ہی سے اس شعبہ کے قیام اوراس کے نظم ونسق کو بہترسے بہتربنانے کے لیے خصوصی توجہ مرکوز کی ہوئی ہے تاکہ اس جامعہ سے باعمل حفاظ کرام معاشرے کی زینت بن سکیں اوردینی ماحول کی داغ بیل کو پروان چڑھایاجاسکے
چنانچہ جامعہ الہٰیّہ اوراس کی شاخ (اقرأروضۃ الالہٰیّہ ایف سی ایریا کراچی)کے شعبۂ حفظ میں اس سال تقریباً150طلبہ قرآن کریم کی تعلیم کے زیورسے آراستہ ہورہے ہیں جن میں تقریباً12اساتذہ کرام اور2نگران شعبہ اور1ناظم اعلیٰ کی شب وروز محنت ان طلبہ کی تعلیم وتربیت میں مصروف ہیں اورہر سال حفظ کی تکمیل کرنے والے طلبہ مدارسِ دینیہ کے مشترکہ بورڈ (وفاق المدارس العربیہ پاکستان) کے منعقدہ سالانہ امتحانات میں شرکت کرکے تکمیل حفظ قرآن کریم کی سند حاصل کرتے ہیں ۔تاحال جامعہ کے تقریباً300 سے زائد طلبائے کرام ’’وفاق المدارس العربیہ پاکستان ‘‘کی سندحاصل کرچکے ہیں ۔
شعبۂ حفظ میں داخلوںکی تعداد روز بہ روز بڑھ جانے کی وجہ سے اب اس شعبہ کے لیے الگ منزل کومختص کردیاگیاہے جس میں استاذ اوردیگر نگران اساتذہ جانفشانی سے اپنے فرائضِ منصبی کو بخوبی سرانجام دے رہے ہیں۔
اس شعبہ میں ایک طالب علم اوسطاً تین سال کے دورانیہ میں حفظ قرآن کریم کی تکمیل کرلیتاہے جس پر ہر ماہ کے اعتبار سے خرچ کی جانی والی رقم کاتخمنہ کچھ یہ ہے ۔

  • شعبہ حفظ میں ایک طالب علم کاماہانہ خرچ 1500(پندرہ سوررپے)
  • شعبہ حفظ میں ایک طالب علم کاسالانہ خرچ 18000(اٹھارہ ہزارروپے)
  • ایک حافظ قرآن کے تکمیل حفظ کاخرچ(3سالہ دورانیہ) 54000(چوّن ہزار روپے)
(۳)   درس نظامی
(8 سالہ عالم دین کورس)

درس نظامی علوم اسلامیہ کے بنیادی علوم یعنی قرآن وحدیث ،فقہ وعقائد ،ادب وبلاغت ،اصولِ حدیث واصول فقہ اورمنطق وفلسفہ کے ساتھ دیگر علوم نقلیہ وعقلیہ پر مشتمل علو م پر مبنی ایک نصابِ تعلیم ہے جس کو کبارِ علمائے اسلام نے اپنی فہم وفراست اورعرق ریزی سے مرتب کیاہے اوربحمدللہ یہ نصابِ تعلیم اس قدرپُرمغز اورکارآمدہے کہ درسِ نظامی کاایک طالب علم جب اپنی تمام ترصلاحیتوں کو بروکارلاتاہے تو اپنے فرضِ منصبی کی تکمیل اورامت کے مزاج کو اسلامی تہذیب وثقافت کی جانب مبذول کروانے میں اپنی مثال آپ ہوتاہے ،دورِ حاضر میں یہ علوم طالب علم کو 8سال میں مکمل کروایاجاتاہے ،جب کہ درسِ نظامی کی تعلیم کے آغا زسے پہلے داخلہ لینے والے طالب علم کو4سال میں (ابتدائیہ تامتوسطہ سوم) عصری علوم پڑھاکردرجہ اولیٰ میں داخلہ دیاجاتاہے ۔
اس شعبہ میں ایک طالب علم اوسطاً آٹھ سال کے دورانیہ میں درس نظامی(عالم دین کورس) کی تکمیل کرلیتاہے جس پر ہر ماہ کے اعتبار سے خرچ کی جانی والی رقم کاتخمنہ کچھ یہ ہے ۔

  • شعبۂ درسِ نظامی کے ایک طالب علم کاماہانہ خرچ 5000(پانچ ہزار روپے
  • شعبۂ درسِ نظامی کے ایک طالب علم کاسالانہ خرچ 60,000(ساٹھ ہزارروپے)
  • ایک عالم دین تیارکرنے پر ہونے والاخرچہ(دورانیہ بارہ سال) 7,20,000(سات لاکھ بیس ہزار روپے)
(۴)   تخصص فی الفقہ الاسلامی
(مفتی کاکورس)

فقہ اسلامی قرآن وحدیث کے مسائل کانچوڑ ہے ،قرآن وحدیث کی تربیت دی ہوئی عملی زندگی فقہ اسلامی کاموضوع بحث ہے ،یہ موضوع جتنازیادہ اہم ہے اتناہی زیادہ وسیع اورپیچیدہ بھی ہے ،چونکہ اس کاتعلق انسان کی عملی زندگی سے ہے اورعملی زندگی میں روز بہ روز آنے والے تغیرات مشاہدہ میں ہیں نیز یہ وہ واحد علم ہے جس میں اب بھی اجتہاد کی ضڑورت رہتی ہے اورکتابوں میں ذکرکردہ مسائل کے علاوہ بڑی تعداد میں نئے مسائل سے سابقہ رہتاہے اس لیے یہ شعبہ بہت زیادہ محنت طلب ہے ،دورحاضر میں محض درس نظامی کی کتابوں سے اس میدان میں مطلوبہ استعداد پیداہونابہت مشکل ہے ۔اس لئے اس موضوع پر الگ سے خصوصی محنت کرانے کے لیے مختلف اداروں میں مختلف دورانیہ کے (ایک سالہ سے تین سالہ تک کے دورانیہ کے) تخصص فی الفقہ کرائے جاتے ہیں الحمدللہ ! جامعہ الہٰیّہ میں بھی فضلائے درسِ نظامی کو تخصص فی الفقہ کروایاجاتاہے ۔جس میں تخصص کی بنیادی کتابوں ،تمرین اورکتب فقہ کامطالعہ کے ساتھ ساتھ علم فلکیات ،انگریزی اورکمپیوٹر کی تعلیم بھی دی جاتی ہے ۔
یہ شعبہ ملک کے معروف ادارے ’’جامعۃ العلوم الاسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کراچی کے معاون مفتی اوردیگر مستند مفتیانِ کرام زیرِ نگرانی اپنی دینی خدمات کو سرانجام دے رہاہے ۔اورجامعہ سے گذشتہ تین سالوں میں 12علمائے کرام نے تخصص فی الفقہ کی تکمیل کر چکے ہیں۔

(۵)   شعبہ بنات

عورت ایک معاشرے کی تربیت کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے اب عورت کی از خود جس سانچہ میں تربیت ہوگی وہ معاشرے کو ایسے ہی انداز میں تشکیل دے گی لہٰذا اس صنف نازک کی بھی دینی اقدار کے مطابق تربیت کرناانتہائی ضروری ہے کیوں کہ اگر معاشرے کو دینی راہ پر گامزن کرناہے تو اس میں عورت کی تربیت اورکردار کو مدنظر رکھناانتہائی ضروری ہے پس اس ہی نقطہ نظر کو سامنے رکھتے ہوئے جامعہ نے بھی تعلیم بنات کا شعبہ قائم کیا ہے اوربحمد اللہ جامعہ الہٰیہ کے مرکزاورشاخ کے تحت شعبۂ بنات بھی قائم ہے جس میںتقریباً۱۵۰ طالبات۳معلمات کی زیرِ نگرانی حفظ وناظرہ قرآنِ کریم کی تعلیم حاصل کرتی ہیں ،طالبات کے لیے الگ سے مستقل درسگاہ قائم ہے ۔

(۶)   دراسات دینیہ

جامعہ میں ’’وفاق المدارس العربیہ پاکستان‘‘کامجوزہ دراسات دینیہ کادو سالہ نصاب بھی پڑھایا جاتاہے جس کی بناء پر عوام الناس کاوہ طبقہ جو علم دین کے حصول کے لیے مکمل وقت فارغ نہیں کر سکتاوہ اس کورس میں شرکت کرکے دین اسلام کی بنیادی تعلیمات سے آگاہی حاصل کرلیتا ہے ،اس نصاب میں باقاعدہ سہ ماہی ، ششماہی امتحانات جامعہ کے تحت ہی منعقد ہوتے ہیں جب کہ سالانہ امتحانات وفاق المدارس کے تحت منعقد ہوتے ہیں اورکورس کی تکمیل پر وفاق المدارس اس کی مستقل سند جاری کرتاہے ۔

(۷)   الٰہیہ اسلامک سیکنڈری اسکول

مسلمان بچوں کوخالصتاً اسلامی ماحول میں دینی اقدار وخطوط پراسکول کی تعلیم دینے کے لیے جامعہ کے تحت ایک انگلش میڈیم اسکول قائم کیاگیاہے ’الٰہیہ اسلامک سیکنڈری اسکول‘‘گذشتہ ۱۱سال سے اپناتعلیمی سفرجاری رکھے ہوئے ہے ۔جہاں مونٹیسوری تامیٹرک تعلیم دی جاتی ہے